Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل ہے کٹھن کم زاد سفر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

شوق بہرائچی

منزل ہے کٹھن کم زاد سفر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

شوق بہرائچی

MORE BYشوق بہرائچی

    منزل ہے کٹھن کم زاد سفر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    اور لنگڑا اپاہج ہے رہبر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    خائف نہ ہو کیوں ہر فرد بشر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    ہے وقت کے ہاتھوں میں ہنٹر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    دیکھا ہے یہ اکثر شام و سحر رہ رو تو ہے رہ رو خود رہبر

    ہر گام پہ کھاتے ہیں ٹھوکر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    لفظوں کا بیاں دل کش دل کش دنیائے عمل سونی سونی

    اسکیمیں ہیں گٹھر کا گٹھر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    آزادی کے پھل رنگیں رنگیں کھانے میں بہت میٹھے میٹھے

    کیڑے ہیں مگر اندر اندر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    گرمئ مزاج دوست کا ہم اندازہ کریں تو کیسے کریں

    بگڑا ہوا ہے تھرمامیٹر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    حیراں ہوں کہ اس گردوں کے تلے تنظیم کی گاڑی کیسے چلے

    پہیے میں ہزاروں ہیں پنچر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    مالی تو ہے کچھ روٹھا روٹھا اور اہل چمن بگڑے بگڑے

    بجلی کی نظر چھپر چھپر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    گیسو ہیں پریشاں بلبل کے اور چاک گریباں ہیں گل کے

    پینک میں ہے سبزہ شام و سحر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    بے لذت کیف و مستی کے ملاح بھی ہمت ہارے ہیں

    خشکی میں پھنسا ہے امبیسڈر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    ہے شیخ کی ملکیت کعبہ میراث برہمن بت خانہ

    چھائے ہوئے ہر سو ہیں جوکر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    پھیری ہیں احبا نے آنکھیں بدلے ہیں اعزا نے تیور

    ہے شوقؔ ہر آراضی بنجر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 107)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے