منزل ہے نہ کوئی سفر ہے
منزل ہے نہ کوئی سفر ہے
جانے یہ کیسی راہ گزر ہے
میں جس کو پہچان رہا ہوں
شاید وہ میرا ہی گھر ہے
نادانوں کی بھیڑ میں کھویا
شاید کوئی دانشور ہے
کیا توقیر ہے اہل فن کی
کیا اعزاز اہل ہنر ہے
میرا گھر ساری دنیا کا
ساری دنیا میرا گھر ہے
نشہ ٹوٹنے سے پہلے ہی
ہم سو جائیں تو بہتر ہے
کیسے کنولؔ طے ہوگا ہم سے
خوابوں کے جنگل کا سفر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.