Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل کا محبت میں کہیں نام نہیں ہے

روشن بنارسی

منزل کا محبت میں کہیں نام نہیں ہے

روشن بنارسی

MORE BYروشن بنارسی

    منزل کا محبت میں کہیں نام نہیں ہے

    آغاز ہی آغاز ہے انجام نہیں ہے

    صیاد یہ کیوں کر کہوں آرام نہیں ہے

    جو کل تھی تڑپ آج تہ دام نہیں ہے

    نظارے سے ہاں اور بھی دل ہوتا ہے بے چین

    بے آپ کے دیکھے بھی تو آرام نہیں ہے

    آرام سکوں میں ہے سکوں موت میں یعنی

    جینے میں تو ظاہر ہے کہ آرام نہیں ہے

    ہے شام تو اب صبح کا ہونا ہے قیامت

    جب صبح ہوئی تو خبر شام نہیں ہے

    یہ درد یہ سوزش یہ تڑپ اور یہ آہیں

    کس منہ سے کہوں عشق میں آرام نہیں ہے

    ہو دل میں محبت تو ہو احساس محبت

    فطرت کا یہ انعام مگر عام نہیں ہے

    زلفیں رخ پر نور پہ کہتی ہیں بکھر کے

    اس شام کے بعد اور کوئی شام نہیں ہے

    روشنؔ یہ محبت کی ہے دنیا ہی نرالی

    مٹ جانا یہاں کوئی بڑا کام نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے