منزل کے دور دور تک آثار تک بھی نہیں
منزل کے دور دور تک آثار تک بھی نہیں
میں راہ میں ٹھہرنے کو تیار بھی نہیں
حالات کہہ رہے ہیں کہ اس دور نو کے لوگ
سوئے ہوئے نہیں ہیں تو بے دار بھی نہیں
مجھ کو اگر پڑھا تو بھلا پائے گا نہ وہ
میں ہر نظر میں صبح کا اخبار بھی نہیں
جو دوسروں کے گھر میں اجالا نہ کر سکے
میں ایسی روشنی کا طلب گار بھی نہیں
ناظرؔ متاع دل یہ کہاں لے کے آ گئے
پہلی سی اب وہ گرمئ بازار بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.