منزل کی جستجو میں بکھرنا پڑا مجھے
منزل کی جستجو میں بکھرنا پڑا مجھے
دشوار راستوں سے گزرنا پڑا مجھے
مرنے کے واسطے مجھے بھیجا گیا یہاں
جینے کے واسطے یہاں مرنا پڑا مجھے
یہ سوچ کر کہ تجھ سے نہ پرواز اونچی ہو
اپنے پروں کو خود ہی کترنا پڑا مجھے
جب چاند کو میں دوست بنانے لگا تو پھر
سورج کی برہمی سے بھی ڈرنا پڑا مجھے
زریابؔ سہل کب ہیں مضامین باندھنا
الفاظ کی تہوں میں اترنا پڑا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.