منزل کو ڈھونڈھنا ہے تو اپنی نظر میں ڈھونڈ
منزل کو ڈھونڈھنا ہے تو اپنی نظر میں ڈھونڈ
یا مفلسوں کی بھیگی ہوئی چشم تر میں ڈھونڈ
غم اور خوشی میں فاصلہ گر ڈھونڈھتا ہے تو
راتوں کے گھپ اندھیرے میں نور سحر میں ڈھونڈ
وہ کون ہے جو کرتا ہے شاخوں کو بارور
اس کا سراغ پھول میں برگ و شجر میں ڈھونڈ
یہ زندگی ملے گی لہو ہی میں تر بہ تر
امن و اماں میں ڈھونڈ کہ خوف و خطر میں ڈھونڈ
اشکوں کی موج یم میں تو کشتی چلا کے دیکھ
وہ ہر جگہ ملے گا اسے بحر و بر میں ڈھونڈ
رہبر کے انتظار میں محشرؔ ہے کس لئے
منزل کا اپنی راستہ گرد سفر میں ڈھونڈ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.