منزل ملے بے حوصلۂ جاں نہیں دیکھا
منزل ملے بے حوصلۂ جاں نہیں دیکھا
ہوتے ہوئے ایسا تو کبھی ہاں نہیں دیکھا
غیر آئے گئے پھول چنے بو بھی اڑائی
ہم ایسے کہ اپنا ہی گلستاں نہیں دیکھا
دامن بھی سلامت ہے گریباں بھی سلامت
اے جوش جنوں تجھ کو نمایاں نہیں دیکھا
ہیں تیرے تسلط میں فضائیں بھی زمیں بھی
تجھ میں ہی مگر ذوق سلیماں نہیں دیکھا
ہے چشم تصور بھی یہ درماندہ و عاجز
تجھ کو کبھی اے جلوۂ پنہاں نہیں دیکھا
احساس زیاں وائے کہ ہے رو بہ تنزل
کل تھا جو اسے آج پشیماں نہیں دیکھا
کتنے ہی سخن ور و خنداں نظرؔ ایسے
جن کو کبھی محفل میں غزل خواں نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.