منزل ملے گی تم کو منزل سے لو لگا کے
منزل ملے گی تم کو منزل سے لو لگا کے
چلتے رہو مسلسل اپنے قدم جما کے
کیا ہاتھ آ گیا ہے تم کو حرم میں جا کے
کیوں پارسا بنے ہو لوگوں پہ ظلم ڈھا کے
دل کو سکوں ملا کیا ناحق لہو بہا کے
آخر تمہیں ملا کیا یہ بستیاں جلا کے
ظالم کے سامنے ہم کیوں اپنا سر جھکائیں
جتنے بھی دن جئیں گے جی لیں گے سر اٹھا کے
کچھ اپنی تم سناؤ کچھ میری بھی سنو تم
دل کو سکوں ملے گا تھوڑا قریب آ کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.