منزل پہ دھیان ہم نے ذرا بھی اگر دیا
منزل پہ دھیان ہم نے ذرا بھی اگر دیا
آکاش نے ڈگر کو اجالوں سے بھر دیا
رکنے کی بھول ہار کا کارن نہ بن سکی
چلنے کی دھن نے راہ کو آسان کر دیا
پانی کے بلبلوں کا سفر جانتے ہوئے
تحفے میں دل نہ دینا تھا ہم نے مگر دیا
پیپل کی چھاؤں بجھ گئی تالاب سڑ گئے
کس نے یہ میرے گاؤں پہ احسان کر دیا
گھر کھیت گائے بیل رقم اب کہاں رہے
جو کچھ تھا سب نکال کے فصلوں میں بھر دیا
منڈی نے لوٹ لیں جواں فصلیں کسان کی
قرضے نے خودکشی کی طرف دھیان کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.