Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزلیں دور ہیں اور آبلہ پائی اپنی

ثمر خانہ بدوش

منزلیں دور ہیں اور آبلہ پائی اپنی

ثمر خانہ بدوش

MORE BYثمر خانہ بدوش

    منزلیں دور ہیں اور آبلہ پائی اپنی

    کیسے ممکن ہو ترے شہر رسائی اپنی

    میں ترا نام قبیلے میں جو لیتا ہوں کبھی

    ہر کوئی جھاڑنے لگتا ہے خدائی اپنی

    ایک وہ تھا کہ وہ جرگے میں بھی خاموش نہ تھا

    ایک ہم تھے کہ نہ دے پائے صفائی اپنی

    اب تو یہ حق بھی نہیں ہے اسے چاہا جائے

    اب تو یہ زیست بھی لگتی ہے پرائی اپنی

    عشق کہتے ہیں جسے ہے در یزداں کا چراغ

    اور اسی عشق میں دنیا ہے سمائی اپنی

    مل گئی ہجر کی سوغات ہمیں بھی آخر

    جانے اب کیسے کٹے گی مرے بھائی اپنی

    یہ محبت ہے محبت ہے محبت جو ثمرؔ

    عمر بھر کی ہے یہی نیک کمائی اپنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے