منزلیں کیا بتائیں میں کیا ہوں
منزلیں کیا بتائیں میں کیا ہوں
زندگی کا اداس رستہ ہوں
تو خروش تلاطم دریا
میں سکوت سراب صحرا ہوں
کام آئی نہ کچھ شناسائی
شہر کی بھیڑ میں اکیلا ہوں
میں تری جستجو کے صحرا میں
رقص کرتا ہوا بگولہ ہوں
خار و خس ہی سہی مگر یارو
میں بھی صحن چمن کا حصہ ہوں
چشم عبرت سے دیکھیے مجھ کو
اپنی تہذیب کا جنازہ ہوں
آپ اپنی سنائیے معصومؔ
میری کیا پوچھتے ہیں اچھا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.