منزلیں نہیں چلتیں فاصلہ نہیں چلتا
منزلیں نہیں چلتیں فاصلہ نہیں چلتا
راہگیر چلتے ہیں راستہ نہیں چلتا
طاقتوں کے گھیرے ہیں ہمتوں کی اک حد ہے
کوئی وقت کے آگے حوصلہ نہیں چلتا
اک اداس ہوتے ہیں سب اداس ہوتے ہیں
اور اس اداسی کا کچھ پتہ نہیں چلتا
جو بھی ہے پہنچتا ہے ڈوب کر کناروں تک
عشق کے سمندر میں تیرنا نہیں چلتا
خود بخود گلستاں میں ہر کلی سنورتی ہے
اس نگار خانے میں آئنہ نہیں چلتا
صرف راہ بر تاباںؔ راستہ دکھاتا ہے
شوق لے کے چلتا ہے رہنما نہیں چلتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.