منزلوں کا نشان کب دے گا
منزلوں کا نشان کب دے گا
آہ کو آسمان کب دے گا
عظمتوں کا نشان کب دے گا
میرے حق میں بیان کب دے گا
ظلم تو بے زبان ہے لیکن
زخم کو تو زبان کب دے گا
صبح سجدے سمیٹے سوئی ہے
پر اندھیرا اذان کب دے گا
ان ٹھٹھرتے ہوئے اجالوں کو
دھوپ سا سائبان کب دے گا
موج ماہی نگل نہ جائے کہیں
نوح سا نگہبان کب دے گا
مجھ کو جنگل دیا ہے جینے کو
بزدلوں کو مچان کب دے گا
بس یہی پوچھنا ہے اس سے نظامؔ
پر دیے ہیں اڑان کب دے گا
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 91)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.