مقام آدمی کچھ کم نہیں ہے
فرشتوں سے تو کم آدم نہیں ہے
ابھی دل جل رہا ہے آ بھی جاؤ
اجالا چاند سے مدھم نہیں ہے
ہماری ذات پر انگلی اٹھائے
زمانے میں ابھی وہ دم نہیں ہے
اڑاتا ہے ہوا میں کیوں دوانے
یہ دامن ہے کوئی پرچم نہیں ہے
تری مرضی ہے ساقی جس قدر دے
ہمیں تو فکر بیش و کم نہیں ہے
بتوں کی بندگی میں کون جانے
کہاں ہے خم کہاں سر خم نہیں ہے
انہیں گر ناز ہے اپنی پہنچ پر
تو میری بھی رسائی کم نہیں ہے
کوئی کیوں غم گسار مہرؔ ہوگا
زمانہ مونس و ہمدم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.