مقدور نہیں ہم کو فرط دم جولاں پر
مقدور نہیں ہم کو فرط دم جولاں پر
کر دیں گے نچھاور جاں ہم عشوۂ ساماں پر
بے رونقی دیکھوں تو ہوتا ہے گماں مجھ کو
اک دشت ہویدا کا اس خانۂ ویراں پر
بیتاب نگاہوں میں باقی نہ رہی جب تاب
کیا وقت عجب آیا اس دیدۂ حیراں پر
جو تو نے لگایا تھا اس زخم جگر کا ہی
ہوتا ہے گماں ہم کو اب ہر گل خنداں پر
جلنا ہی مقدر ہو تو فرق نہیں پڑتا
ہو محفل خوباں میں یا گور غریباں پر
لازم ہے سیہ مستی کلفت کے بھلانے کو
پر جام اٹھانا ہے مشکل تن آساں پر
زنہار نہیں رسوا الفت کو کرے گا یہ
اتنا تو بھروسا ہے ہم کو غم جاناں پر
ایفا نہ ہوا پہلے وہ اب بھی نہیں ہوگا
آئے گا یقیں کیونکر اب وعدہ و پیماں پر
پوجا بت رعنا کو اتنا کہ ہوئے کافر
ہم مر مٹے کچھ ایسے اس غارت ایماں پر
وہ باب رسائی تک پہنچا ہی نہیں سالکؔ
تھا ناز تمہیں اتنا جس نالۂ سوزاں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.