Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقتل میں آج حوصلہ دل کا نکل گیا

عاشق حسین بزم آفندی

مقتل میں آج حوصلہ دل کا نکل گیا

عاشق حسین بزم آفندی

MORE BYعاشق حسین بزم آفندی

    مقتل میں آج حوصلہ دل کا نکل گیا

    سب اپنے پاؤں سے گئے میں سر کے بل گیا

    منظور دل کا تھا انہیں لینا سو لے چکے

    اب کیوں وہ پاس آئیں گے مطلب نکل گیا

    قسمت تو دیکھیے جو شب وصل آئی بھی

    شکوے شکایتوں ہی میں سب وقت ٹل گیا

    آتے ہی فصل گل کے جنوں کا ہوا یہ جوش

    دیوانہ ان کا جامہ سے باہر نکل گیا

    باقی ہیں بعد قتل بھی الفت کی گرمیاں

    دل کی تڑپ نہ کم ہوئی گو دم نکل گیا

    ان کی نگاہ قہر سے اب کیا بچے گا دل

    پلٹا نہیں جو تیر کماں سے نکل گیا

    اس ڈر سے نالہ کر نہیں سکتا فراق میں

    مر جاؤں گا جو وہ دل نازک دہل گیا

    کانٹوں کی آبلوں سے غنیمت تھی نوک جھونک

    وحشی کا تیرے دشت میں کچھ جی بہل گیا

    ثابت قدم ہمیں ہیں نہ غیروں کو منہ لگاؤ

    کوئی نہ ہوگا ان میں سے جوبن جو ڈھل گیا

    اے بزمؔ مجھ سے کرتے وہ اقرار وصل کیا

    وہ تو یہ کہئے ان کی زباں سے نکل گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے