مقتل میں ہی نام لکھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
مقتل میں ہی نام لکھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
غم ہی غم بس میرا صلہ ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
دنیا کے دکھ درد سمٹ کر بس میری جاگیر بنے
ان کو دکھ مجھ بھی سے سوا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
میں نے تو ہر شمع بجھا دی آس میں ان سے ملنے کی
راکھ سے کوئی شعلہ اٹھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
زخموں کو تم لاکھ چھپا لو ضبط الم میں طاق تو ہو
آئینہ نے جھوٹ کہا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.