Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقتل میں ہی نام لکھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

شجاع فرّخی

مقتل میں ہی نام لکھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

شجاع فرّخی

MORE BYشجاع فرّخی

    مقتل میں ہی نام لکھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

    غم ہی غم بس میرا صلہ ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

    دنیا کے دکھ درد سمٹ کر بس میری جاگیر بنے

    ان کو دکھ مجھ بھی سے سوا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

    میں نے تو ہر شمع بجھا دی آس میں ان سے ملنے کی

    راکھ سے کوئی شعلہ اٹھا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

    زخموں کو تم لاکھ چھپا لو ضبط الم میں طاق تو ہو

    آئینہ نے جھوٹ کہا ہو یہ کیسے ہو سکتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے