Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مر گیا اک آدمی حکمت بڑی رکھتے ہوئے

مصداق اعظمی

مر گیا اک آدمی حکمت بڑی رکھتے ہوئے

مصداق اعظمی

MORE BYمصداق اعظمی

    مر گیا اک آدمی حکمت بڑی رکھتے ہوئے

    سانپ کے کاٹے کی ہاتھوں میں جڑی رکھتے ہوئے

    کہہ رہے ہیں ہم لب جاناں کو نازک سا گلاب

    میرؔ جی کی پنکھڑی پر پنکھڑی رکھتے ہوئے

    فکر میں ڈوبا ہوا بچہ نظر آیا مجھے

    اک دیے کی لو پہ اپنی پھلجھڑی رکھتے ہوئے

    میرے مالک میں تری فیاضیوں پر ہنس پڑا

    زندگی دو دن کی دی شرطیں کڑی رکھتے ہوئے

    اپنے کندھے پر بٹھائے میرے نانا بھی چلے

    کچی پکی رہ گزاروں پر چھڑی رکھتے ہوئے

    چل رہے ہیں اس ترقی کے زمانے میں بھی لوگ

    اپنے اپنے سر پہ اپنی جھونپڑی رکھتے ہوئے

    ہو گئیں مصداقؔ نم آنکھیں امیر شہر کی

    تیرگی میں رہن سونے کی کڑی رکھتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے