مر جانے کی اس دل میں تمنا بھی نہیں ہے
مر جانے کی اس دل میں تمنا بھی نہیں ہے
اندر سے کوئی کہتا ہے جینا بھی نہیں ہے
گل ہو گئیں شمعیں ذرا تم جاؤ ہواؤ
شاخوں پہ کوئی ٹوٹنے والا بھی نہیں ہے
اے سنگ سر راہ ملامت سے گزر جا
تیرا بھی نہیں ہے کوئی میرا بھی نہیں ہے
احباب کی چاہت پہ شبہ بھی نہیں ہوتا
ہم جیسا مگر کوئی اکیلا بھی نہیں ہے
تو چھوڑ گیا ہے تو کوئی غم نہ کریں گے
اس دور میں انسان خدا کا بھی نہیں ہے
یہ کیا کہ خیالوں سے اڑی جاتی ہے خوشبو
میں نے تو ابھی تک اسے سوچا بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.