Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مر کر ترے خیال کو ٹالے ہوئے تو ہیں

فانی بدایونی

مر کر ترے خیال کو ٹالے ہوئے تو ہیں

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    مر کر ترے خیال کو ٹالے ہوئے تو ہیں

    ہم جان دے کے دل کو سنبھالے ہوئے تو ہیں

    بے زار ہو نہ جائے کہیں زندگی سے دل

    تاثیر سے خفا مرے نالے ہوئے تو ہیں

    رستے ہیں اب کے سال کہ بہتے ہیں دیکھیے

    پھر فصل گل میں زخم دل آلے ہوئے تو ہیں

    ارماں جو یوں نہیں تو نکلتے ہیں کس طرح

    یعنی ہمارے دل سے نکالے ہوئے تو ہیں

    ہاں درد عشق ان پہ کرم کی نظر رہے

    صبر و قرار تیرے حوالے ہوئے تو ہیں

    یہ صحبتیں بھی دیکھیے لاتی ہیں رنگ کیا

    مہمان خار پاؤں کے چھالے ہوئے تو ہیں

    کیا جانیے کہ حشر ہو کیا صبح حشر کا

    بیدار تیرے دیکھنے والے ہوئے تو ہیں

    فانیؔ ترے عمل ہمہ تن جبر ہی سہی

    سانچے میں اختیار کے ڈھالے ہوئے تو ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے