مر کے مٹی میں ملوں گا کھاد ہو جاؤں گا میں
مر کے مٹی میں ملوں گا کھاد ہو جاؤں گا میں
پھر کھلوں گا شاخ پر آباد ہو جاؤں گا میں
میں ترے ہونے سے ہی اس جسم میں آباد ہوں
چھوڑ کر مت جا مجھے برباد ہو جاؤں گا میں
اپنی زلفوں کو ہوا کے سامنے مت کھولنا
ورنہ خوشبو کی طرح آزاد ہو جاؤں گا میں
بار بار آؤں گا میں تیری نظر کے سامنے
اور پھر اک روز تیری یاد ہو جاؤں گا میں
تیرے سینے میں اتر آؤں گا چپکے سے کبھی
پھر جدا ہو کر تری فریاد ہو جاؤں گا میں
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 101)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.