Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرد خوش خو نہیں تو پھر کیا ہے

شاہ  اکبر داناپوری

مرد خوش خو نہیں تو پھر کیا ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    مرد خوش خو نہیں تو پھر کیا ہے

    پھول میں بو نہیں تو پھر کیا ہے

    ہو پری رو ہزار کوئی حسین

    آدمی خو نہیں تو پھر کیا ہے

    کون بستا ہے کعبے کے اندر

    عالم ہو نہیں تو پھر کیا ہے

    وہی آنکھیں ہیں ایسی ہی وحشت

    یار آہو نہیں تو پھر کیا ہے

    متحیر ہیں کیوں یہ اہل نظر

    ہر جگہ تو نہیں تو پھر کیا ہے

    میں مسخر ہوا ان آنکھوں کا

    ان میں جادو نہیں تو پھر کیا ہے

    رنگ و بو دونوں گل کو لازم ہیں

    رنگ ہے بو نہیں تو پھر کیا ہے

    دوستوں کا بھی قتل عام کیا

    تو ہلاکو نہیں تو پھر کیا ہے

    تو ہے قتال دہر دل میں ترے

    فیض راجو نہیں تو پھر کیا ہے

    ہیں یہاں سرد مہر سب معشوق

    دکن آبو نہیں تو پھر کیا ہے

    دل میں فوجیں ہیں یاس و حسرت کی

    اب یہ کمپو نہیں تو پھر کیا ہے

    جب تلک تو ہے سو بکھیڑے ہیں

    جس گھڑی تو نہیں تو پھر کیا ہے

    ہو جو دشمن وہ دوست بن جائے

    خلق جادو نہیں تو پھر کیا ہے

    خواب میں دیکھتا ہوں میں کالے

    یاد گیسو نہیں تو پھر کیا ہے

    چرخ پر چڑھ کے بن گیا مہ نو

    تیرا ابرو نہیں تو پھر کیا ہے

    جس کے کہنے میں دل ہو وہ ہی دلیر

    اس پہ قابو نہیں تو پھر کیا ہے

    مردہ دل سن کے جی اٹھے اکبرؔ

    شعر جادو نہیں تو پھر کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے