Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرحلہ در مرحلہ یوں مجھ کو سر اس نے کیا

سعید نظر

مرحلہ در مرحلہ یوں مجھ کو سر اس نے کیا

سعید نظر

MORE BYسعید نظر

    مرحلہ در مرحلہ یوں مجھ کو سر اس نے کیا

    میری نظروں سے گزر کر دل میں گھر اس نے کیا

    چھاؤں ہاتھ آئی نہیں یوں ہی گھنے اشجار کی

    چلچلاتی دھوپ میں بھی طے سفر اس نے کیا

    ہر قدم پر ساتھ میرے لغزشوں کی بھیڑ تھی

    چشم بالغ سے انہیں صرف نظر اس نے کیا

    کہہ رہے ہیں کالے گہرے آنکھ کے وہ دائرے

    زہر پی کر ظلمت شب کو سحر اس نے کیا

    قتل خنجر سے اگر کرتا نہ کرتا میں گلہ

    مصلحت کی دھار سے خون جگر اس نے کیا

    خون دل سے زخم جاں کو سینچنا آساں نہ تھا

    کام ویسے تھا بہت مشکل مگر اس نے کیا

    ایک وہ مجھ کو زمیں کا چاند کہتا ہے نظرؔ

    اس کا احساں ہے کہ ذرے کو قمر اس نے کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے