Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مریض عشق کو ہے درد دل دوا کے لیے

حکیم آغا جان عیش

مریض عشق کو ہے درد دل دوا کے لیے

حکیم آغا جان عیش

MORE BYحکیم آغا جان عیش

    مریض عشق کو ہے درد دل دوا کے لیے

    رہی غذا سو ہے خون جگر غذا کے لیے

    وہ کارگر ہو دعا کیا بھلا شفا کے لیے

    نہ جب دعا میں ہو ڈھونڈے اثر دوا کے لیے

    ہیں اب کے تیز جو صحرا میں اس قدر سر خار

    خدا ہی جانے کہ ہیں کس برہنہ پا کے لیے

    نہ کیونکہ جان دے دل صدمۂ جگر سن کر

    ہمیشہ دیتے ہیں جاں یاری آشنا کے لیے

    ہم عاصیوں کا بھی اللہ ہے گر اے واعظ

    تو معتقد ہے کہ جنت ہے پارسا کے لیے

    جفائے چرخ و ستم ہائے غیر و حسرت و غم

    یہ جھگڑے جان کو مول ان سے دل لگا کے لیے

    وہ قاتل آئے تو یاں ہم بھی سر ہتھیلی پر

    لیے پھرے ہیں اسی خنجر آزما کے لیے

    تم اپنا دل لیے پھرتے ہو اس نے لاکھوں دل

    اسی طرح سے ہیں باتیں بنا بنا کے لیے

    ہوا ہے رنگ حنا عیشؔ زیب پا اس کے

    یہ جائے‌ رشک ہے رتبہ ہو یہ حنا کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے