Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرکز نور پہ کاجل کا اندھیرا کر لے

لکی فاروقی حسرت

مرکز نور پہ کاجل کا اندھیرا کر لے

لکی فاروقی حسرت

MORE BYلکی فاروقی حسرت

    مرکز نور پہ کاجل کا اندھیرا کر لے

    اپنی پلکوں کو ذرا اور گھنیرا کر لے

    یہ زمیں چاند کی رعنائی سے ناواقف ہے

    دل کے آنگن میں کبھی پاؤں کا پھیرا کر لے

    ہم الگ طرح کی رکھتے ہیں توقع تجھ سے

    اپنی زلفوں کو بکھیر اور سویرا کر لے

    میں تری باہیں جھٹک کر نہ چلا جاؤں کہیں

    اور مضبوط اس آغوش کا گھیرا کر لے

    میرے سینے میں کوئی شمع ہوس روشن ہے

    اس اجالے کے توسل سے اندھیرا کر لے

    موم کی ان چھوئی چڑیا کو یہی خوف ہے بس

    برف کے پیڑ پہ سورج نہ بسیرا کر لے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے