Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرکز میں تھا سو دھیان میں رکھا گیا مجھے

جہانگیر نایاب

مرکز میں تھا سو دھیان میں رکھا گیا مجھے

جہانگیر نایاب

MORE BYجہانگیر نایاب

    مرکز میں تھا سو دھیان میں رکھا گیا مجھے

    ہر وقت امتحان میں رکھا گیا مجھے

    اس کے سوا نہیں ہے مسیحا مرا کوئی

    اک عمر اس گمان میں رکھا گیا مجھے

    اطراف میرے کھینچا گیا خوف کا حصار

    ڈہتے ہوئے مکان میں رکھا گیا مجھے

    میری زباں سے قوت گویائی چھین کر

    گونگوں کی داستان میں رکھا گیا مجھے

    جوہر شناس نظروں سے اوجھل نہیں تھا میں

    کیوں کوئلے کی کان میں رکھا گیا مجھے

    پہرے بٹھا دیے گئے ہر بات پر مری

    دانتوں تلے زبان میں رکھا گیا مجھے

    اچھا مذاق ہے یہ مری سادگی کے ساتھ

    فیشن زدہ دکان میں رکھا گیا مجھے

    کرنا ہی تھا سپرد جو قاتل کو ایک دن

    اس درجہ کیوں امان میں رکھا گیا مجھے

    چاروں طرف سے مجھ پہ زمیں تنگ کی گئی

    کہنے کو آسمان میں رکھا گیا مجھے

    تلوار کا سوال یہی جنگجو سے تھا

    کیوں آج تک میان میں رکھا گیا مجھے

    حرکت پہ ہے جمود تو اظہار پر سکوت

    نایابؔ کس جہان میں رکھا گیا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے