مرنے کا خوف بڑھنے لگا اختیار سے
مرنے کا خوف بڑھنے لگا اختیار سے
اب زندگی اتار مجھے اپنی کار سے
اتنا کہا کہ تجھ سے محبت ہے لڑ پڑا
اتنا تو اب مذاق بھی ہوتا ہے یار سے
میں زندگی کی بس میں لطیفے ہوں بیچتا
جلنے لگے ہیں لوگ مرے کاروبار سے
کیونکہ سڑک سے آپ کی گاڑی گزرنی ہے
سارے درخت نکلے ہوئے ہیں قطار سے
میں مطمئن ہوں مارنے والا مرے گا ساتھ
باندھا ہے میں نے سانس کو بجلی کے تار سے
اس عہد میں ہے پیار کی مقدار بڑھ گئی
اک شخص پیار کرنے لگا چار چار سے
میں نے بدن کے گھر سے اسے عاق کر دیا
اک رات آنکھ بھاگی ترے انتظار سے
نمبر پہ اس کے کتنے ہی میسج کئے گئے
آیا نہ اک جواب بھی پروردگار سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.