Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرنے کے لیے شوق سے جینا کیا ہے

مامون ایمن

مرنے کے لیے شوق سے جینا کیا ہے

مامون ایمن

MORE BYمامون ایمن

    مرنے کے لیے شوق سے جینا کیا ہے

    کیا کہئے زمانے سے کہ دنیا کیا ہے

    اے کاش کوئی راز بتا دے مجھ کو

    خالق نے مرے بارے میں لکھا کیا ہے

    وجدان بھی بے بس ہے طلب کے ہاتھوں

    کیا شے ہے بری دہر میں اچھا کیا ہے

    کس خواب کی راہوں میں بھٹکتا ہے دل

    گم گشتہ نگاہوں میں سراپا کیا ہے

    جھونکے نے بدل ڈالا ہے خوشبو کا چلن

    اک پھول نے اک خار کو چوما کیا ہے

    قدموں سے لپٹتی ہے سرابوں کی گرد

    رستہ کسی منزل کا تقاضا کیا ہے

    دیوار کو تو پوج رہا ہے سورج

    در وا ہے مگر در میں ہویدا کیا ہے

    جذبات کو بھاتا نہیں کوئی موسم

    احساس کے ہر موڑ میں سودا کیا ہے

    ہر قرب کی تقدیر میں دوری کیسی

    بستی کے مقدر میں یہ صحرا کیا ہے

    پوشیدہ بھلا کیا ہے طلب سے ایمنؔ

    امید کی تہہ داری سے افشا کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 139)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے