مرتے نہیں اب عشق میں یوں تو آتش فرقت اب بھی وہی ہے
مرتے نہیں اب عشق میں یوں تو آتش فرقت اب بھی وہی ہے
طور جنوں کے بدلے لیکن سوز محبت اب بھی وہی ہے
عمر کی اس منزل پر بھی ہم تجھ پر جان نچھاور کر دیں
گو وہ گرمی خوں میں نہیں ہے دل میں قیامت اب بھی وہی ہے
تم کیا جانو جینا مرنا ہم نے کن شرطوں پر سیکھا
آج بھی ایسے لوگ ہیں جن میں شوق شہادت اب بھی وہی ہے
کیسے کیسے مرحلے گزرے جن میں اس نے ساتھ دیا تھا
بھول گئے ہم لیکن اس کی ہم پہ عنایت اب بھی وہی ہے
کتنے کوہ گراں کاٹے ہیں کتنے صنم تراشے آزرؔ
شوق ظہور کی ہر پتھر میں رقصاں وحشت اب بھی وہی ہے
- کتاب : Qarz-e-jan (Pg. 95)
- Author : Rashid Azar
- مطبع : Rashid Azar (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.