مسافت شب ہجراں طویل لکھتے رہے
ملے جو درد انہیں سنگ میل لکھتے رہے
حکایتیں ہی نہیں لکھیں آگ کی ہم نے
حقیقتیں بھی برنگ خلیل لکھتے رہے
جو قلب و جاں میں ہے خوشبو کسی کی زلفوں کی
اسی کو اپنی متاع جلیل لکھتے رہے
رہی یہ آس کہ سیراب ہوگی کشت حیات
سو جوہڑوں کو بھی دریائے نیل لکھتے رہے
نکل سکی نہ وہاں ایک بوند بھی فاخرؔ
تمام عمر جن آنکھوں کو جھیل لکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.