مسافت منزلوں کی جب ہمارے سر پہ رکھی تھی
مسافت منزلوں کی جب ہمارے سر پہ رکھی تھی
فلک کاندھوں پہ رکھا تھا زمیں ٹھوکر پہ رکھی تھی
ہمارے پیار کی شہرت ہوئی تھی یوں زمانے میں
ورق سڑکوں پہ بکھرے تھے کہانی گھر پہ رکھی تھی
کیا ہے حرف حق ہم نے ادا کچھ اس قرینے سے
نظر قاتل پہ رکھی تھی زباں خنجر پہ رکھی تھی
تجھے پانے کی الجھن میں کچھ ایسے دن بھی گزرے ہیں
بدن شبنم سے جلتا تھا قضا بستر پہ رکھی تھی
- کتاب : Kashmakash (Pg. 71)
- Author : Mansoor Usmani
- مطبع : Najma House, Baradari, Moradabad (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.