مسافتوں کے وسیلے نہیں بدل جاتے
مسافتوں کے وسیلے نہیں بدل جاتے
ہوا بدلنے سے رستے نہیں بدل جاتے
لہو کی آگ سے روشن ہیں پیار کی قدریں
کہیں بھی جاؤ یہ رشتے نہیں بدل جاتے
میں معترف ہوں یزیدوں کا شہر ہے یہ بھی
مگر فرات کے پیاسے نہیں بدل جاتے
ہر اک مقام پہ پاکیزگی سلامت ہے
زمیں پہ آ کے فرشتے نہیں بدل جاتے
گھروں میں بیٹھ کے پیغمبری نہیں ہوتی
گھروں میں بیٹھ کے بچے نہیں بدل جاتے
کسی بھی حال سے گزریں مگر کبھی راہیؔ
بزرگ لوگوں کے رتبے نہیں بدل جاتے
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 37)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.