مسئلہ حل کبھی ہوتا نہیں تلوار کے ساتھ
مسئلہ حل کبھی ہوتا نہیں تلوار کے ساتھ
بات بنتی ہے سدا نرمیٔ گفتار کے ساتھ
میں گریباں سے وہ الجھا رہا دستار کے ساتھ
چل نہ دونوں ہی سکے وقت کی رفتار کے ساتھ
دائمی ہے یہ سخن گو ہے سخن ور فانی
دفن ہوتا ہی نہیں فن کبھی فن کار کے ساتھ
یوں سزا دی گئی دستور کے قاتل تجھ کو
جیسے قانون بھی شامل ہو گنہ گار کے ساتھ
تیرے آثار بھی دنیا کو نظر نہ آتے
گر میں پھیلا تھا کبھی جبر کی تلوار کے ساتھ
ہر جگہ راہوں میں ارباب کرم ہیں اختر
پھر کوئی کیسے چلے وقت کی رفتار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.