مسئلہ حسن تخیل کا ہے نہ الہام کا ہے
مسئلہ حسن تخیل کا ہے نہ الہام کا ہے
یہ فسانہ ذرا مشکل دل ناکام کا ہے
رات دن پہروں پہر اس کی ادا کے چرچے
یہ تماشہ بھی مرے واسطے کس کام کا ہے
مسکرانے لگے ہر سمت محبت کے چراغ
تیرے چہرے کا تصور بھی بڑے کام کا ہے
سونی سونی تھیں جو آنکھیں وہ دوبارہ ہنس دیں
نظر آیا ہے جو منظر وہ اسی شام کا ہے
اس تعلق کا کوئی رنگ نہ ڈھلنے پایا
تذکرہ شعروں میں اب بھی اسی گلفام کا ہے
لے اڑیں زرد ہوائیں مرے گھر سے خوشبو
بام و در کیا ہیں دریچہ مرے کس کام کا ہے
فصل ہو جائے تو بڑھتی ہے خوشی سے دوری
آپ کا قرب یہ سچ ہے بڑے آرام کا ہے
- کتاب : Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 40)
- Author : Salma Shaheen
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.