مسئلہ اس نے بنا کر جو اٹھایا ہے مجھے
مسئلہ اس نے بنا کر جو اٹھایا ہے مجھے
ہوں میں اس دہر میں مژدہ یہ سنایا ہے مجھے
رو برو میرے وہ پھر ڈھونڈ کے لایا ہے مجھے
پھر مرے وہم نے آئینہ دکھایا ہے مجھے
ہے ترا شہر بہت دور مگر لگتا ہے
ہر سحر نے وہیں جاگا ہوا پایا ہے مجھے
تیرا ہر غم مجھے خوشیوں سے بھی بڑھ کر ہے عزیز
ہر نیا غم تری دیوار کا سایا ہے مجھے
بیش قیمت ہوں بہت اپنے حریفوں کے لیے
میرے یاروں نے مگر مفت میں پایا ہے مجھے
جس کے ہاتھوں سے ہوئی تھی مری تعمیر کبھی
المیہ یہ ہے کہ خود اس نے ہی ڈھایا ہے مجھے
جا بہ جا لکھا ہوا ہوں سر ساحل پاشیؔ
جا بہ جا تند ہواؤں نے مٹایا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.