مسئلے اور بھی ہیں دل کے مسائل کے سوا
مسئلے اور بھی ہیں دل کے مسائل کے سوا
منزلیں اور بہت عشق کی منزل کے سوا
اپنی کشتی کو ذرا خوگر طوفاں کر لے
آسرے اور بھی مل جائیں گے ساحل کے سوا
شاید انسان کی قسمت ہی میں آرام نہیں
مشکلیں اور بھی ہیں موت کی مشکل کے سوا
جی میں آتا ہے تجھے نذر کروں سارا جہاں
اور مرے پاس نہیں کچھ بھی مرے دل کے سوا
میں شب ہجر کے ہر لطف سے محفوظ ہوا
میرے پہلو میں مگر کوئی نہ تھا دل کے سوا
فکر دنیا کی کبھی اور کبھی دل کا الم
زندگی کچھ بھی نہیں چند مسائل کے سوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.