مسرت کو مسرت غم کو جو بس غم سمجھتے ہیں
مسرت کو مسرت غم کو جو بس غم سمجھتے ہیں
وہ ناداں زندگی کا راز اکثر کم سمجھتے ہیں
حقیقت میں وہی راز حقیقت سے ہیں ناواقف
جنہیں دعویٰ ہے یہ راز حقیقت ہم سمجھتے ہیں
نہیں حاجت ہمیں اے چارہ سازو چارہ سازی کی
ہم اپنے درد ہی کو درد کا مرہم سمجھتے ہیں
ہماری سادہ لوحی اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگی
کہ ہم نا آشنا کو آشنائے غم سمجھتے ہیں
یہ کیسا راز ہے ان کے ہمارے درمیاں یا رب
نہ جس کو وہ سمجھتے ہیں نہ جس کو ہم سمجھتے ہیں
میں ان کے رنج کے قرباں میں ان کے درد کے صدقے
جو ہر انسان کے غم کو خود اپنا غم سمجھتے ہیں
سمجھتے ہیں جلیسؔ اب آپ تو عالم کو بیگانہ
مگر ہم آپ کو بیگانۂ عالم سمجھتے ہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 103)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.