Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشقت کی تپش میں جسم کا لوہا گلاتے ہیں

مجاہد فراز

مشقت کی تپش میں جسم کا لوہا گلاتے ہیں

مجاہد فراز

MORE BYمجاہد فراز

    مشقت کی تپش میں جسم کا لوہا گلاتے ہیں

    بڑی مشکل سے اس مٹی کو ہم سونا بناتے ہیں

    ترستے ہیں کہیں کچھ لوگ روٹی کے نوالوں کو

    کہیں ہر شام شہزادے شرابوں میں نہاتے ہیں

    کبھی سوکھے ہوئے پیڑوں کا وہ ماتم نہیں کرتے

    ہوں جن کے ذہن تعمیری نئے پودے لگاتے ہیں

    خدایا رحم ان معصوم بچوں کے لڑکپن پر

    جنہیں کاغذ سیہ کرنے تھے وہ کاغذ اٹھاتے ہیں

    بہت آنسو رلائے ہیں ہمیں تقسیم گلشن نے

    مہاجر وہ سمجھتے ہیں تو یہ باغی بتاتے ہیں

    میں اپنے ظرف سے بڑھ کر اگر کچھ مانگ لیتا ہوں

    تو پھر احساس کے شعلے سکوں میرا جلاتے ہیں

    مصیبت کوئی آ جائے کسی پر اس زمانے میں

    تو پھر کیا غیر کیا اپنے سبھی دامن بچاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے