مشقتوں کا حوالہ نہیں اترتا ہے
ہمارے ہاتھ سے چھالا نہیں اترتا ہے
اتارے جاتے ہیں آنکھوں میں ایسے ایسے عذاب
گلے سے ایک نوالہ نہیں اترتا ہے
وہ ماہتاب ہے جس دن سے قید کمرے میں
ہماری چھت پہ اجالا نہیں اترتا ہے
ہمارے حال پہ نا بینا لوگ رونے لگے
بس اس کی آنکھ کا جالا نہیں اترتا ہے
میں جب سے بھائیوں کے پیچھے پیچھے چلنے لگا
کسی کی پیٹھ پہ بھالا نہیں اترتا ہے
زمیں پہ روز اترتی ہیں آفتیں دانشؔ
مگر اتارنے والا نہیں اترتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.