مشورہ کس نے دیا تھا کہ مسیحائی کر
مشورہ کس نے دیا تھا کہ مسیحائی کر
زخم کھانے ہیں تو لوگوں سے شناسائی کر
جیب خالی ہے تو کیا دل سے دعائیں دیں گے
ہم سے درویشوں کی نادان پذیرائی کر
پھر نظر آئے گی آسان یہ دنیا تجھ کو
آنکھ سے دیکھ مگر دل کو تماشائی کر
گھر میں ممکن ہے مگر دل میں نہ دیوار اٹھا
فیصلہ سوچ سمجھ کر یہ میرے بھائی کر
دودھ کا دودھ بھی اور پانی کا پانی ہوگا
روبرو بیٹھ کے باتیں کبھی ہرجائی کر
کون دیتا ہے یہاں داد سخن اب فاروقؔ
کیوں جلاتا ہے لہو قافیہ پیمائی کر
- کتاب : Udas Lamhon Ke Mausam (Poetry) (Pg. 25)
- Author : Farooq Bakhshi
- مطبع : Modern Publishing House (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.