مسجد و مندر کلیسا سب میں جانا چاہئے
مسجد و مندر کلیسا سب میں جانا چاہئے
در کہیں کا ہو مقدر آزمانا چاہئے
مجھ کو رونے دو مجھے رونے میں ملتا ہے مزا
مسکراؤ تم کہ تم کو مسکرانا چاہئے
ختم پر میرا سفر ہے ڈگمگاتے ہیں قدم
آگے بڑھ کر ان کو میرا دل بڑھانا چاہئے
زندگی بھر چل کے ہم آئے ہیں منزل کے قریب
دو قدم اب چل کے منزل کو بھی آنا چاہئے
ہوش آیا زندگی کا بار اٹھا لینے کے بعد
بوجھ جتنا اٹھ سکے اتنا اٹھانا چاہئے
رکھ دیا اک دن میں جس گھر کو کھنڈر کر کے نظیرؔ
اس کو بننے کے لیے اب اک زمانہ چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.