مسجدوں میں بھی وہی ہے جو صنم خانوں میں
مسجدوں میں بھی وہی ہے جو صنم خانوں میں
نام اس شوخ کا رسوا ہوا انسانوں میں
رات گھلتی ہی گئی زلف مہکتی ہی رہی
یوں ہی ڈھلتی تھی سحر عیش کے پیمانوں میں
آج وہ قدر جنوں ہے نا تقاضائے جمال
کتنی بدلی ہے شب ماہ شبستانوں میں
اب کسے یاد دلائیں ترے آنچل کی نمی
اک گواہی تھی وہی عشق کے پیمانوں میں
مصلحت ناز تجاہل غضب احساس شعور
رنگ بھرتے رہے سیفیؔ مرے افسانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.