Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسند خاک پہ بیٹھے ہیں بٹھانے والے

شہزاد بیگ

مسند خاک پہ بیٹھے ہیں بٹھانے والے

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    مسند خاک پہ بیٹھے ہیں بٹھانے والے

    کیا عجب لوگ ہیں دربار سجانے والے

    کیا مرے ساتھ ابھی اور بھی کچھ ہونا ہے

    آئے بیٹھے ہیں مجھے اپنا بنانے والے

    تری نیت پہ بھروسہ نہیں کر سکتا میں

    سامنے سب کے یوںہی اشک بہانے والے

    خال و خد کچھ ہیں ادا کچھ ہے تکلم کچھ ہے

    ایسے ہوتے ہیں کہاں لوگ زمانے والے

    میں تو سمجھا تھا کہ غیروں نے نوازا ہے مجھے

    اپنے ہی لوگ تھے سب زخم لگانے والے

    میں کوئی عکس نہیں دھوپ میں اڑنے والا

    مجھ کو سورج کی تمازت سے ڈرانے والے

    ہاتھ ملنے کے سوا اور تجھے کچھ نہ ملا

    مرا اندازہ مرے بعد لگانے والے

    تو مجھے بھولنا چاہے گا جو شہزادؔ کبھی

    یاد آؤں گا تجھے اور بھلانے والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے