Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصروف ہیں طواف میں مے خوار آج کل

وفا لکھنوی

مصروف ہیں طواف میں مے خوار آج کل

وفا لکھنوی

MORE BYوفا لکھنوی

    مصروف ہیں طواف میں مے خوار آج کل

    کعبہ بنا ہے خانۂ خمار آج کل

    کوچہ ہے ان کا مصر کا بازار آج کل

    چاروں طرف کھڑے ہیں خریدار آج کل

    تار نظر بھی ٹکڑے ہو دیکھے اگر کوئی

    ایسی اٹھی ہے یار کی تلوار آج کل

    جاتی ہے ایسے غیرت یوسف پر اپنی جان

    سارا جہاں ہے جس کا خریدار آج کل

    ہر ہر قدم پہ ہوتے ہیں عشاق پائمال

    سیکھی ہے تم نے کس سے یہ رفتار آج کل

    بجلی بھی گر پڑی تو میں دیکھوں جمال یار

    اللہ رے یہ حسرت دیدار آج کل

    تیری کمر سے دیتے ہیں تشبیہ خاص و عام

    لاغر ہوا ہے ایسا تن زار آج کل

    حداد وحشیوں کو ہے سودائے زلف یار

    زنجیر و طوق دونوں ہیں درکار آج کل

    صیاد و باغبان ترے دشمن ہیں عندلیب

    رہنا نہ تو چمن میں خبردار آج کل

    میں لن ترانیوں کو نہ مانوں گا آپ کی

    موسیٰ صفت ہوں طالب دیدار آج کل

    دیتے ہیں وہ سزا مجھے غیروں کے جرم پر

    کوئی نہیں ہے مجھ سا گنہ گار آج کل

    پھر اختلاج قلب ہوا پھر ہوا جنون

    پھر ہو گیا ہے عشق کا آزار آج کل

    بلبل ہے شاخ گل پہ نہ قمری ہے سرو پر

    برباد سب خزاں سے ہے گلزار آج کل

    طاؤس و کبک دونوں ہیں وارفتہ حال پر

    چلتا ہے ناز کی جو وہ رفتار آج کل

    دل کس صنم پہ آیا ہے بتلاؤ تو وفاؔ

    پر درد تم جو کہتے ہو اشعار آج کل

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے