مصروفیت میں آج بھی گزرا تمام دن
رہنا پڑا ہجوم میں تنہا تمام دن
کہنے کو ایک بھیڑ سی موجود تھی وہاں
لیکن تھا ساتھ بس مرا سایا تمام دن
ترک وفا کے بعد پشیماں سی وہ نظر
بھولا تمام رات نہ بھولا تمام دن
ملنے کا تم نے آج کہا تھا مجھے مگر
سورج تو آج بھی نہیں نکلا تمام دن
وہ جا رہا تھا ڈھلتے ہوئے سائے کی طرح
چاہا تو میں نے تھا کہ وہ رہتا تمام دن
تھوڑا سا روشنی کو اندھیرا بھی چاہئے
دیکھو ستارہ کوئی نہ چمکا تمام دن
عادلؔ میں رات بھر تو پریشاں رہا مگر
روشن ہوئے دریچوں میں گھوما تمام دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.