مست شراب ناز پر شکوے کا کچھ اثر نہیں
مست شراب ناز پر شکوے کا کچھ اثر نہیں
میری خبر ہو کیا انہیں اپنی جنہیں خبر نہیں
گردش روزگار سے خوف مجھے ہوا ہی کب
سیل الم سے بہہ سکے پہلو میں وہ جگر نہیں
گود میں حادثات کے پل کے ہی میں جواں ہوا
وہ نہیں زندگی قبول جس میں کوئی خطر نہیں
منزل عشق میں مجھے آئے تو سخت مرحلے
بڑھنا نہیں ہے سہل اگر رکنا بھی سہل تر نہیں
میں ہوں یہاں بھی بیقرار تھا میں وہاں بھی بیقرار
دل کی دوا ادھر نہ تھی دل کی دوا ادھر نہیں
گھر کے گھٹا اٹھی ابھی چھٹ بھی گئی ابھی حبیبؔ
میری شب فراق کی دہر میں کیا سحر نہیں
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 62)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.