مست ہوں متقی نہیں ہوں میں
مست ہوں متقی نہیں ہوں میں
کام کا آدمی نہیں ہوں میں
مجھ کو دنیا کی فکر لاحق ہے
یعنی کوئی ولی نہیں ہوں میں
تیرے معیار کا تو دور کی بات
تیرے مطلب کا بھی نہیں ہوں میں
مذہب عشق کا پیمبر ہوں
ہاں مگر آخری نہیں ہوں میں
ڈر نہیں پاس آ مرے پیارے
نور ہوں روشنی نہیں ہوں میں
مقتدیٰ ہوں میں روز اول سے
کافرا! مقتدی نہیں ہوں میں
عام سے کوزہ گر کا بیٹا ہوں
گاؤں کا چودھری نہیں ہوں میں
مجھ پہ تھوڑا سا غور کر تحسینؔ
ہوں تو پھر عارضی نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.