مست نظروں سے پلاؤ تو کوئی بات بنے
مست نظروں سے پلاؤ تو کوئی بات بنے
آگ سینے میں لگاؤ تو کوئی بات بنے
ایک دو جام سے برسات میں کیا بنتا ہے
آج مے خانہ لٹاؤ تو کوئی بات بنے
نشہ ہے ایک طرف رنگ کہو خاک جمے
خود پیو اور پلاؤ تو کوئی بات بنے
حسن پردے میں رہے اور ہو جادو ہم پر
ہاں ذرا سامنے آؤ تو کوئی بات بنے
روٹھ کر روٹھے ہی رہنا تو کوئی بات نہیں
روٹھ کر مان بھی جاؤ تو کوئی بات بنے
رنگ پھیکا نظر آیا تو کہا محفل میں
جاؤ طالبؔ کو بلاؤ تو کوئی بات بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.