مستی ہے کیفیت ہے نشہ ہے شراب ہے
مستی ہے کیفیت ہے نشہ ہے شراب ہے
تیری نگاہ بادہ کدوں کا جواب ہے
تیری نظر کا کیف شرابوں کی آرزو
تیرے لبوں کا رنگ گلابوں کا خواب ہے
اے دوست آج مل کہ ہے دل سخت گرمجوش
اے دوست آج آ کہ نظر پر شباب ہے
واجب سہی تلاوت جام و نگار و گل
دل کو بھی پڑھ کہ یہ بھی مقدس کتاب ہے
آیا حدیث دل میں تری ذات کا بیان
اس کو سنا یہاں سے یہ دلچسپ باب ہے
ہر چیز پر جو آج مسلط ہے بے حسی
شوکتؔ زمانہ منتظر انقلاب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.