مت دکھاؤ حوصلے طوفاں گزر جانے کے بعد
مت دکھاؤ حوصلے طوفاں گزر جانے کے بعد
مر گیا ہے آدمی دنیا میں ڈر جانے کے بعد
وقت سے تحفے میں میں نے تجربہ پایا نہیں
زندگی کو جان پایا ہوں بکھر جانے کے بعد
دشمنوں سے جنگ میں ممکن ہے بچ جائیں مگر
بچ نہیں سکتے ہیں ہم امید مر جانے کے بعد
کاش آ جائے مجھے آنسو چھپانے کا ہنر
درد ہو جاتا ہے ظاہر آنکھ بھر جانے کے بعد
دھیرے دھیرے بن گیا اک اجنبی سے آشنا
وہ مرے دل کے نشیمن میں ٹھہر جانے کے بعد
آبرو الفت وفا خوشیاں تعلق دوستی
کچھ نہیں بچتا ہے نظروں سے اتر جانے کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.